Header Add

دلچسپ اورعجیب و غریب - بے مثال حافظہ کے تاریخی واقعات


دلچسپ  اورعجیب و غریب - بے مثال حافظہ کے تاریخی واقعات

دلچسپ  اورعجیب و غریب

بے مثال حافظہ کے تاریخی واقعات

ایک دفعہ پڑھنے سارا حفظ

مولانا عبدالقارآزادکا حیرت ناک حافظہ

امام الہندمولانا عبدالقلام آزاد کا حافظہ بے مثال تھا۔ جب اُنہیں گوالیار کے قلعہ احمد نگر میں قید کیا گیا تو دورانِ اسیری اُنہوں نے ایک کتاب لکھی۔ جب کتاب مکمل ہوگئی تو عبدالقلام آزاد نے کتاب اپنے اسی دوست کے پاس درستگی کے لئے بھیجی۔ کتاب کے ساتھ ایک رقعہ بھی تھا جس میں لکھا تھا۔
”میں نے یہ کتاب آپ کی لائبریری میں پڑھی تھی۔ آپ کی خدمت میں بھیج رہا ہوں۔ اس کو چیک کریں کہیں کوئی غلطی تو نہیں رہ گئی۔“
انتہائی حیرتناک طور پر کتاب حرف بحرف بالکل اصل کی نقل تھی۔

امام بخاری کا بے مثال حافظہ

امام بخاری رحمت اللہ علیہ کا حافظہ بے مثل تھا۔ آپ کا ایک دفعہ امتحان لیا گیا جس میں آپ نے پانچ ہزاراحادیث ایک ہی نشست میں سنا دیں۔ جب آپ سے اس قدرحافظہ کا راز پوچھا گیا تو آپ نے حضرت علی علیہ اسلام کے ایک عمل کی طرف اشارہ کیا جو ان کو حضرت محمد ﷺ نے تعلیم فرمایا تھا۔

انگریز جسٹس کا حافظہ

لاہور میں ایک انگریز جسٹس ہوتا تھا جو علامہ اقبال کا گہرا دوست تھا۔ڈاکٹر عاشق حسین کی تحریروں میں بھی اس کا ذکر ملتا ہے۔شیخ الوضائف ڈاکٹر حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی نے اپنی کتاب ”مثالی حافظہ اورآزمودہ نبوی عمل“ میں بھی اس واقعہ کا حوالہ دیا ہے۔
اس انگریزجج کو قانون کی کتابیں ایس ازبر تھی جیسے مذہبِ اسلام میں قاری حضرات قرآن مجید حفظ کرتے ہیں۔ شاعرِ مشرق علامہ اقبال نے ایک دن انگریز جج سے اس کے حافظہ کا راز پوچھا تو اس نے علامہ صاحب کو بتایا کہ اگر آپ میرے دوست نہ ہوتے تو میں کبھی آپ کو یہ راز نہ بتاتا۔انگریز جج نے بھی حضرت علی علیہ اسلام کے اسی  عمل کا ذکر کیا۔

 ایک یہودی سائنسدان کا حیرت ناک واقعہ

 ”مثالی حافظہ اورآزمودہ نبوی عمل“ میں شیخ الوضائف نے ایک اورواقعہ کا حوالہ دیا ہے جو کہ ایک یہودی سائنسدان کے متعلق ہے۔کتاب میں واقعہ کچھ یوں رقم ہے۔
”میرے پاس رحیم یارخان سے ایک دوست ملنے آئے۔ اس دوست نے مجھے ایک یہودی  کا واقع سنایا جس سے میرا دوست مل چکا تھا۔ اس سائنسدان کا حافظہ لازوال تھا۔ اس کا دعویٰ تھا کہ دنیا میں اس کا آئی کیو لیول سب سے زیادہ ہے اور وہ باٹنی کی کسی بھی کتاب کا صرف جملہ سن کربتا سکتا ہے کہ جملہ کس کتاب کے کس صفحہ نمبر پر ہے۔جب اس سے دریافت کیا گیا کہ اس کے اس حیرتناک حافظہ کا راز کیا ہے تو اس نے حضرت علی علیہ السلام کے اُسی وظیفہ کا ذکر کیا“۔
آپ میں سے اکثر حیران ہونگے کہ یہ عمل تو مسلمانوں کا ہے۔ اس سے یہودیوں یاں عیسائیوں کو کیسے فائدہ حاصل ہوسکتا ہے؟ ان کی خدمت میں ایک پتے کی بات پیش کررہا ہوں۔ حضرت محمد    رحمت العالمین ہیں۔ ان کی بتائی ہوئی کوئی بھی علمی بات ساری دنیا کے لوگوں کے لئے فلاح کا باعث ہوگی۔ہوسکتا ہے کہ آپ میں سے کچھ لوگ سفلی علوم میں تعلق آگاہی رکھتے ہوں۔ تقریباً تمام مکتبہ فکر سے منسلک افراد یقین رکھتے ہیں کہ سفلی علوم یاں کالا جادو بہت تیزی کے ساتھ اثر کرتا ہے۔ سفلی علوم میں جو منتر اورجاپ وغیرہ استعمال ہوتے ہیں ان میں سے اکثر میں ہنومان، کالی ماتا، شداد، فرعون، نمرود اورشیطان وغیرہ کا نام استعمال ہوتا ہے۔

 حضرت محمد  ﷺ نے حضرت علی علیہ السلام کو حافظہ کو جو عمل بتایا وہ یہ ہے۔

جمعہ کی شب میں چار رکت نفل پڑھنے ہیں۔ہر رکت کی تفصیل یہ ہے۔
رکت اول۔ سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ یاسین۔
رکت دوئم۔ سورۃفاتحہ کے بعد سورۃ دُخان۔
رکت سوئم۔ سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ الم سجدہ۔
رکت چہارم۔ سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ ملک۔
نفل کے آخر میں تمام انبیاء اکرام پر دورد بھیجیں اس کے بعد تمام مسلمان خصوصاً جو دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں، ان کے لئے دُعا کریں۔ یہ عمل تین، پانچ یاحد سات جمعہ تک کرنا ہے۔ اس عمل کے حوالہ کے لئے دیکھیں (ترمذی،  مستدرک حاکم،  مثالی حافظہ اورآزمودہ نبوی عمل)

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی

Post Add 1

Post Add 2