Header Add

حسن و خوبصورتی


حسن و خوبصورتی

حسن و خوبصورتی

 کائنات میں موجودتمام تخلیقات میں سے انسان اللہ تعالیٰ کا بہترین شاہکار ہے جس پر خالقِ کائنات نے بھی فخر کا اظہار فرمایا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔
لَقَد خَلَقنَا الاِنسَانَ فِی اَحسَنِ تَقوِیمٍ (سورۃ والتین 4)
اللہ پاک نے انسان کو خلق فرمانے کے بعددنیا میں نباتات و حیانات کی لاکھوں کڑوروں اقسام بھی پیدا کیں تاکہ انسان کو بے حیثیتِ اشرف الامخلوقات اپنا وجود قائم رکھنے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہمارے چاروں طرف جورنگ بھرنگے پھول،تن آوردرخت، چرند پرند و چوپائے وغیرہ نظر آتے ہیں وہ جہاں ایک طرف دنیا کی رعنائی میں اضافہ کرتے ہیں، دوسری طرف انسان کی صحت و تندرستی اور حسن وجمال کے لئے بھی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ یہ ساری نشانیاں میرے مالک کی عظمت کی دلیل ہیں۔
اورتم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔
حسن و صحت قائم رکھنے کیلئے طب کی تاریخ اطباء ، اور محققین کے تجربات اورزوداثرنسخہ جات سے بھری پڑی ہے۔طبی میدان میں برصغیر پاک و ہندکے حکماء کی سب سے زیادہ خدمات ہیں۔جواپنی قابلیت، تجربے، نیک نیتی اورانسان دوستی میں ساری دنیامیں مشہور ہیں۔ان حکماء کی خاصیت تھی کہ نسخہ جات کی تشکیل انتہائی عرق ریزی سے کرتے اور ادویات کا چناؤ کرتے وقت مقامی لوگوں کے مزاج اور پسند پرپوری توجہ دیتے۔ یہ نسخہ جات آج بھی اتنے ہی مفید ہیں جتنے کہ ماضی میں تھے۔ان کو استعمال کرکے آپ آج بھی مثالی صحت کی منزل حاصل کرسکتے ہیں۔

حسن و خوبصورتی کی خواہش ایک فطری عمل ہے۔لیکن زندگی کے شب و روز میں غیرمتوازن انسانی رویے ، مناسب خوراک کے استعمال کا فقدان، صحت سے متعلقہ معلومات کا نہ ہونا اور خوراک کی بے اعتدالی جیسے کئی عوال شامل ہیں جو انسان کو صحت کی منزل سے کہیں دورلیجاتے ہیں۔یہاں ہم قائرین کی معلومات کے لئے ان تمام امورکا احاطہ کریں گے جو کہ حسن وصحت کے دشمن ہیں اوریہ بھی بتائیں گے کہ وہ کون اعمال ہیں جن پر عمل کرکے ہم بے مثال حسن کی معراج کو پہنچ سکتے ہیں۔

حسن و صحت سے انسان کیسے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے؟

اروید کے شاستروں میں یہ تحریر ہے کہ لوگ جو زیادہ فاقہ کشی کرتے ہیں اورغیرمتوازن غذا کے ساتھ مشقت ومحنت کرتے ہیں، جلد اپنی حسن و صحت سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ یہ لوگ جوانی میں ہی بڑھاپے میں داخل ہوجاتے ہیں۔یاد رکھیں انسانی جسم ایک مشین کی طرح ہے اور ایک مشین کی طرح ہی کام کرتا ہے۔ اس کو ان تمام لوازمات کی ضرورت ہے جو کہ ا س مشین کے تقاضے ہیں۔اگر اس مشین کو مناسب مقدارمیں نشاستہ، پروٹین، کاربوہائڈریٹس، منرل اور وٹامن نہیں ملیں گے تو یہ جلد کھٹارا ہوجائے گی۔مزید براں ان تمام اشیاء سے ہمیں بچنا ہوگا جو ہماری صحت کے لئے ضرر ہیں۔
یادرکھیں کہ زیادہ کھاری نمکین اورکھٹی چیزوں کا استعمال، مستقل خرابی معدہ ، غم و فکراور غربت و افلاس وہ خظرناک ڈاکو ہیں جو انسان سے اس کے حسن و جمال اور صحت و تندرستی کے خزانے لوٹ لیتے ہیں۔

حسن و صحت اور تندرستی قائم رکھنے سے متعلق حضرت علی کرم اللہ وجہ کا فرمان

حسن و صحت اور تندرستی قائم رکھنے سے متعلق حضرت علی کرم اللہ وجہ کا فرمان

ابواللیث اپنی بستان میں رقم طراز ہیں کہ مولائے کائنات حضرت علی کرم اللہ وجہ نے فرمایا ہے!

’’ جو اپنا حسن و صحت اور تندرستی قائم رکھنا چاہتا ہے اس کو چاہیے صبح اور رات کو کھانا کھایا کرے۔ قرض اور شہوانی خواہشات سے اپنے آپ کو مغلوب نہ کرے۔ کیونکہ قرض اور خواہشات نفس کی پیروی انسان کو جلد مفلوک الحال اور بوڑھا کردیتی ہے۔‘‘

قابلِ رشک حسن و جمال سے متعلق حکیم جالینوس کا فرمان

حکیم جالینوس نے اپنے ہم شاگردوں کو ہدایت کی کہ اگر تم قابلِ رشک حسن و جمال کے متمنی ہو تو تین چیزوں سے بچو اور چار چیزوں کو اختیارکرو۔ تم کو کسی معالج کے پاس جانے کی ضرورت نہ پیش آئے گی۔
ان سے دوررہو۔
·         بدبودار گندی چیزیں
·         دھواں
·         گردوغبار

ان کو استعمال کرو۔

·         چکنائی
·         حمام
·         خوشبو
·         شیرینی
حکیم جالینوس نے انسانی حسن وجمال اور صحت کو براقرار رکھنے کے لئے چنداورہدایات بھی دیں جو کہ بیش قیمتی اثاثہ سے کم نہیں۔آپ نے فرمایا!
·         زکام کی صورت چت نہ سوؤ۔
·         شکم سیری کی حالت میں کھانا نہ کھاؤ
·         موسم سرما میں روزانہ ایک پیالہ گرم پانی پی لو، کئی بیماریوں سے بچ جاؤ گے۔
·         موسم گرما میں زیادہ گوشت کا استعمال نہ کرو۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی

Post Add 1

Post Add 2